Issue Details
اردو ادب میں مولوی نذیر احمد کی توبۃالنصوح کا مقام : ایک اصلاحی ناول
لقمان علی , ڈاکٹر بشیر احمد شیخ .
Page No. : 60-65
ABSTRACT
مولوی نذیر احمد ( ۱۸۳۱ – ۱۹۳۱ ) کا شمار اردو ادب میں بہت ہی اہم شخصیات میں ہوتا ہے جنہوں نے اردو ادب کو محض تفریحی وسیلہ نہ سمجھا بلکہ اسے اصلاحِ معاشرت کے لیے ایک طاقتور ذریعہ کے طور پر استعمال کیا ہے۔ ان کے ناولوں نے نہ صرف اردو ادب میں جدید اسلوب کی بنیاد رکھی بلکہ سماجی اصلاحات کی طرف بھی توجہ دلائی۔ مولوی نذیر احمد کے اصلاحی ناولز میں "توبۃالنصوح" ایک خاص مقام رکھتا ہے، جو موجودہ دور میں بھی اردو ادب میں اصلاحی ادب کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ جو نہ صرف ان کے فنی کمالات کا مظہر ہے بلکہ اس میں سماجی اصلاحات کی گہری پرتیں بھی پوشیدہ ہیں۔ اس ناول کی تخلیق نے نہ صرف اپنے دور کے سماجی مسائل کو اجاگر کیا بلکہ ایک نئے ادب کی راہ بھی ہموار کی ہیں، جو نہ صرف تفریح فراہم کرتا تھا بلکہ فرد اور معاشرے کی اصلاح کی طرف بھی توجہ مبذول کراتا ہے۔ ان کا ناول "توبۃالنصوح" نہ صرف اردو ادب کی تاریخ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے بلکہ اس کا مقصد معاشرتی اصلاحات کو فروغ دینا تھا۔ یہ ناول اس دور کی سماجی حقیقتوں اور انسان کے اندر تبدیلی کی صلاحیت کو اجاگر کرتا ہے۔ "توبۃالنصوح" مولوی نذیر احمد کی اصلاحی تحریک کا اہم جزو ہے، جو معاشرتی برائیوں کے خلاف آواز بلند کرتا ہے اور فرد کو اس کی اصلاح کی طرف مائل کرتا ہے۔ یہ ناول ایک معاشرتی اصلاحی پیغام دیتا ہے اور اس کے ذریعے مولوی نذیر احمد نے اپنے زمانے کی اخلاقی، مذہبی اور معاشرتی بدعات کے خلاف آواز اٹھائی۔ اس ریسرچ پیپر میں "توبۃالنصوح" کے اہم پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا اور اس کے اردو ادب میں اصلاحی مقام کا تفصیلی تجزیہ کیا جائے گا۔
FULL TEXT